استاد پر مضمون
استاد اس دنیا میں وہ ایک واحد ہستی ہے جو معاشرے کی تعمیر میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے استاد کو انسان ساز کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کیونکہ وہ نہ صرف کتابی علم دیتا ہے بلکہ شخصیت کو نکھارنے اخلاق کو سوارنے اور مستقبل کو روشن کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے حضرت علی علیہ السلام کا قول ہے کہ جس نے مجھے ایک بھی لفظ سکھایا وہ میرا استاد ہے یہ جملہ اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ علم دینے والا شخص احترام کا مستقبل ہوتا ہے ائیے استاد کے مقام اور مرتبے کو ان پہلوؤں سے سمجھیں۔
معاشرے کی معمار
ایک استاد پوری قوم کے مستقبل کو سنوارتا ہے وہ بچوں کو نہ صرف پڑھتا ہے بلکہ انہی کی ذہنی اخلاقی اور سماجیت طور پر تربیت کر کے ان کو تیار کرتا ہے ایک اچھا استا طلبہ میں تنقیدی سوچ تخلیقی صلاحیتیں اور خود اعتمادی پیدا کرتا ہے مثال کے طور پر علامہ اقبال جیسی عظیم شاعر کی شخصیت میں ان کے استاد مولوی میر حسن کا گہرا اثر تھا۔ ایک کستاد ہمارے پورے معاشرے کے معمار ہے کیونکہ یہ ہمارے پورے معاشرے کو سوار تھے اور نکھارتے ہیں۔
رہنما اور مرشد
ایک استاد کو اگر رہنما اور مرشد کہا جائے تو بالکل بھی غلط نہیں ہوگا کیونکہ استاد کا کردار صرف نا صرف ان تک محدود نہیں ہوتا وہ زندگی کی مشکل موڑ پر رہنمائی کرتا ہے خوابوں کو پروان چڑھاتا ہے اور ناکام کے وقت حوصلہ دیتا ہے ایک تاریخی مثال ہے کہ سکرات جیسے فلسفین نے اپنے شاگردوں کو سچائی کی طرح کا سبق دیا جو اج بھی انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے۔
اخلاقی قدروں کا محافظ
استاد طلبہ کو صرف ریاضی یا سائنس نہیں پڑھا تھا بلکہ سچ بولنے بڑوں کا احترام کرنے اور معاش شری رتی ذمہ داریوں کا حساب لانا جسے اسباق بھی دیتا ہے حدیث نبوی بھی ہے بہترین صدقہ یہ ہے کہ اپ علم سیکھیں اور پھر اس کو دوسروں کو سکھائیں استاد اس صدقے کو زندہ رکھتا ہے۔
جدید دور کے چیلنجز
اج کل کے دور میں استاد کو بہت سارے نئے مسائل کا سامنا ہے جیسے ٹیکنالوجی کا غلط استعمال طلباء کی عدمت سے اور معاشرے میں استاد کے وقار کی کمی اس کے باوجود ایک مخلص استاد ہمیشہ نوجوان نسل کو مثبت راستہ دکھانے کی کوشش کرتا ہے۔
اسلام میں استاد کا مقام
اسلام نے استاد کو والدین کے بعد سب سے زیادہ احترام استاد کو ہی دیا ہے امام غزالی کی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں استاد کی خدمت کرنا والدین کی خدمت کے برابر اسلامی تاریخی میں استاد اور شاگرد کا رشتہ اتنا مقدس ہے کہ بہت سے علماء اپنے استازہ کے نام سے مشہور ہوئے جیسے امام ابو حنیفہ رح
استاد اور ترقی کا تعلق
کسی بھی قوم کی ترقی رکھتا کر اپ اس کے استاد کے ہاتھوں میں ہوتا ہے جاپان کل نیند اور جنوبی کوریا جیسے ترقی یافتہ ممالک نے تعلیم اور استازہ کو سب سے زیادہ اہمت دے کر دنیا کو حیران کیا استاد اگر معاوضے سہولیات اور عزت سے محروم ہے تو معاشرہ کبھی بھی اگے نہیں بڑھ سکتا۔
آخری الفاظ
استاد ایک ایسا سر اگے جو خود تو جلتا ہے مگر دوسروں کو روشنی دیتا ہے شاعر مشرک اقبال نے کہا ہے کہ استاد کی عزت افزائی دراصل قوم کی خوداری کو بلند ادا کرتی ہے ہمیں چاہیے کہ اس عظیم ہستی کے قدموں میں یہ شے کرام کے خون نچھاور کریں کیونکہ استاد بھی وہ پہلا سنگی میل ہے جو انسان کو کامیابی کے راستے پر گامزن کرتا ہے۔