کرونا وائرس کے نام سے کون نہیں واقف ہوگا یہ وائرس 2019 کی اخر میں چین کے وہ شہر سے شروع ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے اس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اج تک ہم اس کے اثرات سے نپٹ رہے ہیں اس مضمون میں ہم اپ کو سادہ لفظوں میں یہ بتائیں گے کہ کرونا وائرس کیا ہے اور یہ کس طرح پھیلتی ہے اور ہم اس سے کیسے بچ سکتے ہیں ساتھ ہی ہم اپ کو یہ بھی بتائیں گے کہ اس وبا نے ہماری روز مرہ کی زندگی کو کیسے بدلا تو ائیے چلتے ہیں اس کو تفصیل میں پڑھتے ہیں۔
کورونا وائرس کیا ہے؟
کورونا وائرس (COVID-19) ایک چھوٹا سا جرثومہ کرونا وائرس ایک چھوٹا سا کووڈ 19 وائرس ہے جو انسان میں سانس کی بیماری کے کا باعث بنتا ہے یہ ایک سار نام کی وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے شروع شروع میں اس کی علامات عام بخار کھانسی اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے لیکن ساتھ ساتھ یہ پکڑوں کو بھی شدید نقصان پہنچانے لگتا ہے میرے ایک دوست ایمندی بتایا کہ جب وہ کرونا سے متاثر ہوا تو اسے سانس لینے میں دشواری ہوئی اور ہسپتال میں دست دن گزارنے پڑے یہ ہمیں واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ وائرس کتنا خطرناک ہو سکتا ہے۔
کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟
کرونا وائرس تین چیزوں سے بہت زیادہ پھیلتا ہے سب سے پہلے یہ ہوا کے ذریعے جب کوئی متاثرہ شخص اپ کے سامنے کھانستا ہے یا چیکھتا ہے تو ہوا میں موجود باریک قطرے دوسرے لوگوں میں پھیل سکتے ہیں اور اس کے علاوہ اگر کوئی متاثرہ شخص اپ کو چھوئے تو اس سے بھی یہ اپ وائرس اپ میں منتقل ہو سکتا ہے صرف اپ جب اپنے ناک منہ یا انکھوں کو چھوئیں گے تو انفیکشن اپنے منتقل ہو جائے گا اس کے علاوہ اگر متاثرہ شخص سے قریبی راہ رابطہ رکھیں گے تو بھی ہم اس کی لپیٹ میں ا سکتے ہیں تو متاثرہ شخص سے چھ فٹ کا فاصلہ لازمی رکھنا ہے
علامات کو پہچانیں
کرونا وائرس کی علامات ہر شخص میں مختلف ہو سکتی ہے کچھ کچھ لوگوں کو صرف ہلکی تکلیف ہوتی ہے جبکہ کچھ لوگوں کو ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑتی ہے یہ ہر ایک انسان کی قوت مدافعت پر ہے کہ وہ کتنی اثر دکھاتی ہے اس کے عام طور پر علامات یہ ہیں کہ بخاریاں کپاہٹ مسلسل خشک کھانسی سونگنے یا چکھنے کی حس ختم ہونا تھکاوٹ اور جسم میں درد ہوتا ہے پھر سانس لینے میں دشواری وغیرہ وغیرہ یہ اس کی علامات ہیں
کرونا وائرس سے بچاؤ کے طریقے
کرانا وائرس سے بچنے کے لیے سب سے پہلے ہمیں ماسک کا استعمال کرنا ہوگا کپڑے کا ہو یا سرجیکل ماسک ہوا کے ذریعے وائرس کافی 70 فیصد تک کم کر دیتا ہے اور یاد رکھیں کہ ماسک ناک اور منہ دونوں کو ڈھانپ لے اس کے علاوہ ہمیں سماجی دوری رکھنی ہوگی جو بھی شخص متاثر ہو تو ان سے چھ فیٹ یا اس سے زیادہ دوری بنائے رکھنی ہوگی اور زیادہ سے زیادہ ہاتھ دھونے ہوں گے اور صفائی کا بھی خیال رکھنا ہوگا اور اس کے علاوہ ہمیں اس کے بچاؤ کی ویکسین لگوانی ہوگی اس کے تین یا چار قسم کی ویکسینز ہیں جو ہسپتالوں میں مل جاتی ہیں یہ ویکسینز کرونا کے قطرے کو 90 فیصد تک کم کر دیتی ہیں پاکستان میں اب تک 70 فیصد سے زیادہ بالغ ابادی کو کرونا وائرس کی ایک خوراک مل چکی ہے
کرونا وائرس نے کیسے ہماری زندگی کو بدلا۔
کرونا وائرس نے ہمیں اپنے گھروں میں تنہا بند کر دیا اور سب سے زیادہ اثر ہماری تعلیم پر پڑا کیونکہ اسکول اور یونیورسٹیاں بند ہو گئیں اور ان لائن کلاسز کاروجان بڑھنے لگا اور اس نے معیشت کو بھی بڑی طرح سے متاثر کیا چھوٹے بڑے ہر طرح کا کاروبار متاثر ہوا اور بے روزگاری میں اضافہ اور اس کے علاوہ اس نے لوگوں کی صحت تربی اثر ڈالا تنہائی اور خوف کے باعث بہت سارے لوگ ڈپریشن میں چلے گئے اور اس نے ہمیں ایک دوسرے سے ملنے سے دور کر دیا۔
کرونا وائرس کے متعلق چند غلط فہمیاں
کرونا وائرس سے متعلق سب سے زیادہ جو غلط فہمی ہوتی ہے کہ گرمیوں میں یہ وائرس ختم ہو جاتی ہے بالکل بھی ایسا نہیں یہ وائرس کسی بھی موسم میں پھیل سکتا ہے بہت سے لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ لیموں کا پانی لہسن کھانے سے بچا ہوتا ہے پر یہ بات بھی سائنسی طور پر ثابت نہیں اور دوسری عام بات جو ہم لوگوں میں مشہور ہوئی کہ یہ اس کی ویکسین سے انفیکشن پھیلتا ہے ویکسین اپ کو بیمار بالکل بھی نہیں کرتی یہ صرف اپ کے مدافیتی نظام کو بہتر اور موثر کرتی ہے جس سے اپ وائرس سے بچ سکتے ہیں۔
کرونا وائرس کا وقت ایک بہت ہی زیادہ مشکل ازمائش کا وقت تھا لیکن انسانیت نے ماضی میں چیچک اور پولیو جیسی بیماریوں پر فتح پائی ہے ہم اسے بھی ضرور شکست دیں گے بشرطہ ہم احتیاط کریں اور دوسروں کی حفاظت کریں یاد رکھیں کہ اپ کا ایک چھوٹا سا قدم بھی کسی کی زندگی کو بچا سکتا ہے اپ اس کے بارے میں لوگوں کو ضرور اگاہ کریں کیا اپ نے خود بھی ویکسین کی دونوں خوارہ کے لیے ہیں یا نہیں نہیں تو ابھی قریبی ویکسین سیٹر کا رخ کریں اپنے خاندان اور دوستوں کو بھی اس سے ضرور اگاہ کریں۔