کسی بھی قوم کی ترقی کا انحصار اس کے نوجوانوں پر ہوتا ہے۔ نوجوان معاشرے کا وہ طبقہ ہیں جو نہ صرف نئے خیالات اور توانائی سے لیس ہوتے ہیں بلکہ ملک کے مستقبل کو سنوارنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں جہاں آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا قومی ترقی کی بنیاد ہے۔ اس بلاگ میں ہم جانیں گے کہ نوجوان کس طرح تعلیم، معیشت، ٹیکنالوجی، اور سماجی تبدیلی کے ذریعے ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
ملکی ترقی کا اہم ستون
نوجوانوں کو اگر ملکی ترقی کا اہم ستون کہا جائے تو یہ غلط نہیں ہوگا کیونکہ ان کی ترقی کے لیے نوجوانوں کا تعلیم کرتا ہونا بہت ہی زیادہ ضروری ہے کیونکہ ایک تعلیم یافتہ نوجوان نہ صرف ملک میں معاشی استحکام پیدا کرتا ہے بلکہ سماج کے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے سب سے پہلے نوجوانوں کو نور مندی کی تربیت یعنی کہ ٹیکنیکل تعلیم اور جدید نزدیک کر سنتی اور ڈیجیٹل شعبہ میں ملک کے لیے اگے بڑھانا ہوگا اور اس کے علاوہ سائنسی طے کی جیسے کہ یونیورسٹی اور تحقیقی مراکز میں نوجوان افغانستان کے شرکت سے پائیدار ترقی کے منصوبے تشکیل پائے جاتے ہیں نوجوان کسی بھی منہ کی ترقی کے لیے ایک ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہے
معاشی استحکام اور کاروباری صلاحیتیں
نوجوانوں کی کاروباری ذہنیت کو استعمال کر کے ملکی معیشت کو نئی راہ دکھا سکتے ہیں جیسے کہ سٹارٹ اپس اور جدت یعنی کہ چھوٹے کاروبار ہوں اور ٹیک سٹارٹ اپ اس کی بدولت روزگار کے مواقع بڑا جا سکتے ہیں مثال کے طور پر کیلانسنگ اور ای کامرس جیسے پر پلیٹ فارمز نے پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت کو فرق دیا ہے اور اس کے علاوہ ذرائت اور صنعت میں ڈیٹیل ٹیکنالوجی یعنی کہ زرعی شعبے میں جدید طریقوں کو اپنا کر نوجوان غذائی طریقوں اور برآمد بڑھا سکتے ہیں جس سے ملکی معیشت استحکام ہوگی۔
سماجی تبدیلی اور مثبت اقدامات
نوجوان نسل ہمارے سماج میں مسبب تبدیلی لا سکتے ہیں جیسے کہ ناانصافی اور برائیوں کے خلاف آواز اٹھا کر مثبت تبدیلی لاسکتی ہیں اور اس کے علاوہ جب بھی ملک کو ضرورت ہو تو رضا کانہ طور پر اپنی خدمات دی کر تعلیم صحت اور میں بہتری لا سکتے ہیں اس کے علاوہ ہم اہنگی پیدا کرنے کے لیے ثقافت کو فروغ دے کر قومی یکجہتی کو مضبوط کر سکتے ہیں
ٹیکنالوجی اور جدت میں پیش رفت
اج کل کے ڈیجیٹل دور میں نوجوانوں کو کتنے بجے سے وابستگی ہی ملکی ترقی کالم پر نمایا کر سکتی ہے ارٹیفیشل انٹیلیجنس اور کوڈنگ سے نوجوان ڈیٹا سائنس سیکیورٹی اور سفٹیئر ڈیولپمنٹ جیسے شو میں پاکستان کو ایک پکانے میں مددگار بن سکتے ہیں اس کے علاوہ سوشل میڈیا کا موسم پھر استعمال کر کے مختلف آن لائن کے ذریعے مصفط تصویر عالمی سطح پر پیش کر سکتے ہیں
نوجوانوں کیلئے مشکلات اور ان کا حل
کو بہت ہی زیادہ مشکلات درپیش ہیں اور درپیش رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے بہت ہی زیادہ ضروری ہے بے روزگاری اور وسائل کی کمی جیسے مسائل اج بھی نوجوانوں کو اگے بڑھنے نہیں دیتی اس کے لیے حکومت کو چاہیے کہ ہنر مندی کی تربیت اور ترجیح کی اس بنا سود نوجوانوں تک دینا چاہیے اس کے علاوہ تعلیم روایتی تعلیم کے بجائے عملی مہارتوں پر توجہ دی جائے تاکہ نوجوان زیادہ سے زیادہ ہنرمند ہو سکے
نوجوان کسی بھی قوم کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔ انہیں مواقع، رہنمائی، اور وسائل فراہم کر کے پاکستان جیسے ممالک اپنی معیشت، سماج، اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں انقلاب لاسکتے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ نوجوان اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں اور ملکی ترقی کے لیے مثبت اقدامات کریں۔