علم کے فائدے مضمون 

علم کے فائدے مضمون 

انسانیت کے بعد سب سے بڑی دولت اس کا علم ہے یہ وہ روشنی ہے جو اس کو اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لاتی ہے انسان کو جہالت کی زنجیروں سے ازاد کرتی ہے اور اس کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتی ہے علم صرف کتابوں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ تجربات مشاہدات اور سیکھنے کا ایک لا متناہی سلسلہ ہے قران پاک میں بھی اللہ تعالی نے علم کو بلند مقام عطا کیا ہے ایک جگہ پر ارشاد پاک ہے 

قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ” (کہہ دو! کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے برابر ہو سکتے ہیں؟)۔ آئیے، علم کے انمول فوائد کو تفصیل سے جانیں۔  

ذاتی ترقی اور خوداعتمادی 

علم کا سب سے بڑا فائدہ ہے کہ اس کے ذریعے انسان اپنی صلاحیتوں کو پہچانتا ہے ایک تعلیم یافتہ فرد مشکلات کا حل ڈھونڈنے اور اس کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور فیصلہ سازی میں ماہر ہوتا ہے مثال کے طور پر ایک بڑا لکھا شخص نہ صرف اپنے خاندان کی بہتر دیکھ بھال کر سکتا ہے بلکہ معاشی میں بھی مسبت کردار ادا کرتا ہے علم کی بدولت انسان میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے جو کہ اس کی کامیابی کی ضمانت ہے  

معاشرے بہتری 

علم ہی وہ بنیاد ہے جس پر ترقی یافتہ معاشرے تعمیر ہوتے ہیں۔ تعلیم یافتہ قومیں غربت، بیماریوں، اور ناانصافیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ مثال کے طور پر، صحت عامہ کے شعبے میں علم کی بدولت ویکسینیشن کی ایجاد نے کروڑوں زندگیاں بچائی ہیں۔ اسی طرح، معاشی ترقی کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہوتی ہے، جو علم کے بغیر ممکن نہیں۔  

سائنسی اور ٹیکنالوجی کی ترقی 

اس دور میں جو سب سے بڑی بھی ایجادیں ہوئی ہیں وہ علم کی وجہ سے ہوئی ہیں بجلی انٹرنیٹ تبھی حالات اور لائک دیکھی جیسے کارنام ہوئے لنکی بدلتی ممکن ہے اج کی ٹیکنالوجی نے دنیا کو ایک گاؤں میں تبدیل کر دیا ہے جس کا سہرا علم کے سر ہے۔

اخلاقی اور روحانی بالیدگی 

علم صرف ہمیں مادی فوائد تک نہیں پہنچا پابندی یہ انسان کو اچھی اور برے کی تمیز سکھاتا ہے برداشت اور ہم بھی جیسے اوصاف پیدا کرتا ہے مذہبی تعلیمات تبدیل زور کے پیر حدیث مبارک ہے کہ کرو گود سے لے کر قبر تک روحانی علم انسان کو اپنے خالق سے جوڑتا ہے اور داخلی سکون عطا کرتا ہے۔  

ماحولیات اور پائیدار ترقی 

اج کے دور میں ماحولیاتی الودگی ایک بہت ہی بڑا مسئلہ بن گیا ہے اور اس کے علاوہ ایک گلوبل وارمنگ کا مسئلا بھی علم کے ذریعے ہی ممکن ہے ماحولیات کی شعبے میں طیق نے شمسی توانائی جنگلات کا تحفظ اور پانی کے بہتر انتظام جیسے ہیلپ پیش کیے ہیں اور یہ سب بھی علم کی فوائد میں سے ہے

غربت اور ناانصافی کا خاتمہ 

انسان کے لیے علم بھی بہت اہم  ہے جو ماشراتی نہ ہمواریوں کو ختم کر سکتا ہےایک  تعلیم یافتہ کی لیے روزگار کے زیادہ مواقع ہوتے ہیں جسے غربت کی شرع کم ہوتی ہے اقوام متحدہ کی مطابق بنیادی علم تک رسائی غربت  کو 55 فیصد تک کم کر سکتی ہے اور معاشرے میں انسان قائم کرنا بھی علم کی  ذریعے ہی ممکن ہے

آخری الفاظ 

علم ایک حصہ خزانہ ہے جو ہمارے پاس ہمیشہ رہتا ہے یہ انسان کو ظلمتوں سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتا ہے معاشروں کو مضوب بناتا ہے اور دنیا کو رہنے کے لیے ایک بہتر جگہ بناتا ہے جیسے کہ لا اقبال نے کہا تھا خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تک سے پہلے خدا بندے سے پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے علم ہی وہ ذریعہ ہے جو انسان کو اس مقام تک پہنچاتا ہے لہذا علم حاصل کرنا ہر فرد کے لیے ضروری ہے اپنے لیے اپنے معاشرے کے لیے اور اپنے انے والوں نسلوں کے لیے۔

Leave a Comment